سعودی عرب کے فرمانروا خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے اعلان کے بعد عرب اور لاطینی امریکا کے ملکوں کا چوتھا سربراہی اجلاس ختم ہو گیا۔
اجلاس میں عرب ریاستوں اور لاطینی امریکا کے سربراہان مملکت نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔اجلاس کے اختتام پر منظور کئے جانے والے اعلامئے کو اعلان ریاض کا نام دیا گیا۔
جس میں ایران پر زور دیا گیا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات کے تین جزائر پر قبضے سے پیدا ہونے والے بحران کا سیاسی حل نکالے۔ اس ضرورت پر بھی زور دیا گیا کہ یمنی بحران حل کرنے کے لئے خلیجی کوششوں اور یو این سیکورٹی کونسل کی قرارداد 2216 کی روشنی میں ہونے والے
مذاکرات کے فیصلوں پر یمنی عوام عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔
اعلامیے میں دہشت گردی کے خاتمے کے بین الاقوامی سینٹر کے قیام کا خیر مقدم کرتے ہوئے سعودی عرب کو اس سلسلے میں تعاون فراہمی کا یقین دلایا گیا اور عرب ریاستوں اور جنوبی امریکا کے ملکوں کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی اپیل بھی کی گئی ہے۔
اختتامی بیان میں شامی عوام کی مشکلات کے خاتمے کی خاطر شامی بحران کے سیاسی حل تلاش کرنے بحران سے متعلق یو این سیکورٹی کونسل کی قرارداد پر عمل درآمد کی اپیل کی گئی۔ اجلاس نے لیبیا کے اندر دہشت گردی کی کارروائیوں کے ازسر نو رونما ہونے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔